گھر کو بھی کر دیا ویرانے میں شامل میں نے (ردیف .. ا)
گھر کو بھی کر دیا ویرانے میں شامل میں نے
ذوق وحشت کو مرے وہ بھی تو کافی نہ ہوا
نہ ہوا اس پہ بھی وہ شوخ وفا کا قائل
ظلم ہنس ہنس کے سہے اور کبھی شاکی نہ ہوا
دوں کس امید پہ اب جان کہ وہ ظلم شعار
کوچہ میں اپنے مرے دفن پہ راضی نہ ہوا
جس نے ان مست نگاہوں سے ملائیں آنکھیں
پھر وہ منت کش پیمانہ&ساقی نہ ہوا
بادہ گر خلد میں ہے سب کے لیے امر مباح
جس نے مسجد میں پیا وہ بھی تو آسی نہ ہوا
دل میں جب ہوک اٹھی ضبط فغاں کر نہ سکا
راز اس گھر کا جو تھا مجھ سے وہ مخفی نہ ہوا
عمر جس دشت میں مجنوں نے گزاری اپنی
وہ مرے ذوق جنوں کے لیے کافی نہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.