Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر سے گھر گزرا گلی میں سے گلی جانے لگی

شاہین عباس

گھر سے گھر گزرا گلی میں سے گلی جانے لگی

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    گھر سے گھر گزرا گلی میں سے گلی جانے لگی

    آدمی کی پھر کمی محسوس کی جانے لگی

    میں تو جیسے اس کنارے ہی کا ہو کر رہ گیا

    تم سے اچھا تو مجھے یہ لہر پی جانے لگی

    یہ بچھونا خاک کا یہ اوڑھنی افلاک کی

    کم سے کم یہ تو ہوا کروٹ سہی جانے لگی

    آخر آخر کتنے سیدھے ہو گئے حد و حساب

    جو گھڑی آنے لگی واپس وہی جانے لگی

    نسخہ اچھا تھا سو میں بھی کیسا اچھا ہو گیا

    گھونٹ گھونٹ اک آنکھ میرا زہر پی جانے لگی

    آر پار اب اور کیا اس رات میں کھل کھیلئے

    روشنی آنے لگی اور روشنی جانے لگی

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 115)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے