Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر سے میں دشت کی ویرانی الگ رکھتا ہوں

بلوان سنگھ آذر

گھر سے میں دشت کی ویرانی الگ رکھتا ہوں

بلوان سنگھ آذر

MORE BYبلوان سنگھ آذر

    گھر سے میں دشت کی ویرانی الگ رکھتا ہوں

    کام مشکل ہے بہ آسانی الگ رکھتا ہوں

    تب مری ذات میں کچھ بھی نہیں ہوتا ہے نمو

    اپنی اس خاک سے جب پانی الگ رکھتا ہوں

    ایک جیسے نہیں ہوتے ہیں یہاں دو منظر

    صبح سے شام کی حیرانی الگ رکھتا ہوں

    ہے قبا تیری الگ میری قبا سے جیسے

    تیری عریانی سے عریانی الگ رکھتا ہوں

    مجھ کو ہوتی ہے طلب صرف ترے بوسے کی

    دوسرے ہونٹھوں سے پیشانی الگ رکھتا ہوں

    میری سلطانی تو دنیا ترے ہی جیسی تھی

    ہاں مگر بے سر و سامانی الگ رکھتا ہوں

    یوںہی دستک نہیں دیتی مرے در پر تعبیر

    خواب کی تم سے نگہبانی الگ رکھتا ہوں

    جسم کی تیرگی ہے وہ ہی زمانے والی

    میں تو بس روح کی تابانی الگ رکھتا ہوں

    مختلف ہیں مری خوشیاں بھی کسی سے آزرؔ

    یہ بھی سچ ہے کہ پریشانی الگ رکھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے