Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غبار احساس پیش و پس کی اگر یہ باریک تہ ہٹائیں

اسلم انصاری

غبار احساس پیش و پس کی اگر یہ باریک تہ ہٹائیں

اسلم انصاری

MORE BYاسلم انصاری

    غبار احساس پیش و پس کی اگر یہ باریک تہ ہٹائیں

    تو ایک پل میں نہ جانے کتنے زمانوں کے عکس تھرتھرائیں

    خزاں اگر اپنا خوں نہ بخشے تو فصل گل کیسے سرخ رو ہو

    سکوت اپنا جگر نہ چیرے تو کیسے جھنکار دیں صدائیں

    بکھر چلے ہیں بکھر چکے ہیں گل عبارت کے برگ ریزے

    کتاب جاں کی شہادتوں کا ورق ورق لے گئیں ہوائیں

    ہوا کی بے رنگ تختیوں پر صدا کی تحریر کیا ابھاریں

    سکوت کے بے نشاں کھنڈر میں چراغ آواز کیا جلائیں

    یہ شوق کی بے نصیب کلیاں یہ درد کے بے خزاں شگوفے

    تمہارے قدموں میں رکھ نہ پائے تو کس کی چوکھٹ پہ جا گرائیں

    ہوا کی تلوار چل رہی ہو تو شاخ امید کیا سنبھالیں

    بدن کی دیوار گر رہی ہو تو دل کی دیوار کیا بچائیں

    تماشا گاہ طرب نشاں میں سبھی کو لازم ہے مسکرانا

    جو غم‌ فروشی نہ کرنا چاہیں وہی یہاں بخت آزمائیں

    مہیب راتوں میں ڈگمگاتے دکھی بدن کے مسافروں کو

    اکیلے پن میں ڈرا رہی ہے سمے کے جنگل کی سائیں سائیں

    تمام الفاظ مر چکے ہیں تمام احباب جا چکے ہیں

    گئی رتوں کے ستم کا قصہ سنائیں کیسے کسے سنائیں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 778)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے