Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گل بھی مانند خار ہیں اب تو

نامی نادری

گل بھی مانند خار ہیں اب تو

نامی نادری

MORE BYنامی نادری

    گل بھی مانند خار ہیں اب تو

    ننگ فصل بہار ہیں اب تو

    ہم وطن دل فگار ہیں اب تو

    سب کے سب شعلہ بار ہیں اب تو

    جن کے دم سے بہار آئی تھی

    وہ بھی آنکھوں میں خار ہیں اب تو

    جن پہ دار و مدار گلشن تھا

    وہ سیاست شعار ہیں اب تو

    کیا ابھی دیر ہے قیامت میں

    ہم بہت بے قرار ہیں اب تو

    ایک دو تین چار ہو تو کہیں

    مشکلیں بے شمار ہیں اب تو

    بھیک جو مانگتے تھے سڑکوں پر

    برسر اقتدار ہیں اب تو

    وہ جو گلشن کو لوٹتے ہی رہے

    صاحب لالہ زار ہیں اب تو

    دل کو امن و اماں نصیب نہیں

    خوشیاں ساری فرار ہیں اب تو

    جو شریک خزاں کبھی نہ رہے

    وہ شریک بہار ہیں اب تو

    اپنی من مانی کس لیے نہ کریں

    صاحب اختیار ہیں اب تو

    آپ کے دن گئے خلیل میاں

    فاختائیں فرار ہیں اب تو

    جو کبھی ننگ قوم تھے یارو

    باعث افتخار ہیں اب تو

    سوچنے کا مقام ہے نامیؔ

    خار بھی مشک بار ہیں اب تو

    مأخذ:

    احسان حیات (Pg. 79)

    • مصنف: نامی نادری
      • ناشر: اومکار پرنٹنگ پریس، لدھیانہ
      • سن اشاعت: 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے