گلشن کے باغباں سے پھولوں کے پاسباں سے
گلشن کے باغباں سے پھولوں کے پاسباں سے
کھائے فریب ہم نے اپنوں کے آستاں سے
دھوکا فریب نفرت ہر گام بے حیائی
بیزار دل ہے میرا مالک ترے جہاں سے
اے مجھ پہ ہنسنے والو کل کیا پتہ تمہیں بھی
رونا پڑے گا گر کر نظروں کے آسماں سے
اترائے پھر رہے ہو زور قلم پہ اپنے
اچھا نہیں تکبر مٹ جاؤ گے جہاں سے
کرتے ہو نقل اس کی ہر پل ایوب عادلؔ
جو خوبیاں ہیں اس میں لاؤ گے تم کہاں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.