گلشن سورج چاند ستارے
گلشن سورج چاند ستارے
پڑھتا ہوں اخبار تمہارے
ایسے کیے کچھ اس نے اشارے
ذہن کے ہو گئے وارے نیارے
بھاری ہیں صندوق ہمارے
کون ہمیں اس پار اتارے
مر نہ سکے چوکھٹ پر اس کی
پھرتے رہو اب مارے مارے
جیت گئی ہیں اس کی پریاں
ہار گئے جنات ہمارے
جوجھ رہا ہوں میں لہروں سے
ناؤ بندھی ہے ندی کنارے
گل ہی نہیں اس کی بگیا کے
کانٹے بھی لگتے ہیں پیارے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 81)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.