حال سپردگی میں بھی دل کو ملال سا رہا
حال سپردگی میں بھی دل کو ملال سا رہا
تیرے خیال میں بھی کچھ اپنا خیال سا رہا
مجھ کو تو کچھ غرض نہ تھی تیرے جواب سے مگر
اس دل بے ایمان کے جی میں سوال سا رہا
تو نے مجھے چھوا تھا کیا جانے وہ معجزہ تھا کیا
ہجر کی ساعتوں میں بھی مجھ کو وصال سا رہا
کتنی مسافتوں کے بعد طے ہوئی تھی وہ راہ یاد
اتنے قریب آ کے بھی شیشہ میں بال سا رہا
وہم و گماں یقین و حق دل کے مقام تھے سبھی
حال جو دل کا تھا وہی اپنا بھی حال سا رہا
راس نہ آیا حسب حال ہم کو تو تیرا بھی وصال
کیسا بھی تھا جہاں کا حال جی کو وبال سا رہا
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 42)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.