Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ میں لے کے نہ خنجر بیٹھیے

قربان علی سالک بیگ

ہاتھ میں لے کے نہ خنجر بیٹھیے

قربان علی سالک بیگ

MORE BYقربان علی سالک بیگ

    ہاتھ میں لے کے نہ خنجر بیٹھیے

    قتل کرنا ہے تو بس کر بیٹھیے

    بار در تک بھی نہیں اور شوق یہ

    بزم میں ان کے برابر بیٹھیے

    اٹھیے اے شور فغاں پر اس طرح

    نقش کی مانند دل پر بیٹھیے

    ہو چکی تعظیم دشمن کی کہیں

    اے زیارت گاہ محشر بیٹھیے

    ضعف طاری ہو تو کیوں کر لوٹیے

    جان مضطر ہو تو کیوں کر بیٹھیے

    یہ کوئی دفتر نہیں سن لیجئے

    حال دل کہتا ہوں دم بھر بیٹھیے

    حضرت دل کوچۂ قاتل کا عزم

    روئیے گا سر پکڑ کر بیٹھیے

    روئے جنگل میں بہت اب جی میں ہے

    گھر بٹھانے کے لئے گھر بیٹھیے

    کھینچ مارا ایک پتھر بات میں

    اس صنم کے پاس پتھر بیٹھیے

    خاک چھانی عشق میں سالکؔ بہت

    پیر و مرشد کوئی دن گھر بیٹھیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے