ہاتھ اٹھاتا ہوں میں اب دعا کے لیے
ہاتھ اٹھاتا ہوں میں اب دعا کے لیے
تم بھی آمین کہنا خدا کے لیے
مجھ کو اس نیم جاں دل پہ حیرت ہے جو
زندگی چاہتا ہے خطا کے لیے
آفتیں جس قدر ہو سکیں بخش دو
وقف ہے دل مرا ہر بلا کے لیے
مجھ تک آنے میں زحمت نہ ہو لاؤ میں
راہ ہموار کر دوں قضا کے لیے
نقل فریاد سے میری کیا فائدہ
کچھ اثر بھی ہو دل کی صدا کے لیے
ابتدا غم کی جب بن گئی زندگی
مجھ کو مرنا پڑا انتہا کے لیے
شوقؔ ان کے ستم کی لطافت نہ پوچھ
دل تڑپتا ہے اب تک جفا کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.