Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہدف ہوں دشمن جاں کی نظر میں رہتا ہوں

مختار جاوید

ہدف ہوں دشمن جاں کی نظر میں رہتا ہوں

مختار جاوید

MORE BYمختار جاوید

    ہدف ہوں دشمن جاں کی نظر میں رہتا ہوں

    کسے خبر ہے قفس میں کہ گھر میں رہتا ہوں

    ادھر ادھر کے کنارے مجھے بلاتے ہیں

    مگر میں اپنی خوشی سے بھنور میں رہتا ہوں

    نہ میں زمیں ہوں نہ تو آفتاب ہے پھر بھی

    ترے طواف کی خاطر سفر میں رہتا ہوں

    میں سایہ دار نہیں اس کے باوجود یہ دیکھ

    پہن کے دھوپ تری رہ گزر میں رہتا ہوں

    یہ کیسی چڑھ ہے مجھے تیرگی کے عالم سے

    کہ میں چراغ ہوں لیکن سحر میں رہتا ہوں

    مجھے غرض ہے فقط اس کی استقامت سے

    بہار ہو کہ خزاں میں شجر میں رہتا ہوں

    مجھے شناخت کرو میرے شاہکاروں میں

    میں خال و خط سے زیادہ ہنر میں رہتا ہوں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 766)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے