Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے عام ازل ہی سے فیضان محبت کا

قدرعریضی

ہے عام ازل ہی سے فیضان محبت کا

قدرعریضی

MORE BYقدرعریضی

    ہے عام ازل ہی سے فیضان محبت کا

    امکان مسلم ہے امکان محبت کا

    توڑا نہیں جا سکتا پیمان محبت کا

    نقصان خود اپنا ہے نقصان محبت کا

    پھر ان کی نگاہوں سے ٹکرائی مری نظریں

    پھر بڑھنے لگا دل میں طوفان محبت کا

    ایک ایک تمنا میں لاکھوں ہیں تمنائیں

    ارمانوں کی دنیا ہے ارمان محبت کا

    اس واسطے مسلم کی فطرت میں محبت ہے

    دیتا ہے سبق اس کو قرآن محبت کا

    برباد محبت کی حالت ہے عجب حالت

    ہے بے سر و سامانی سامان محبت کا

    جذبات محبت کے میں لاکھ چھپاتا ہوں

    کرتی ہیں مری نظریں اعلان محبت کا

    گویا مرے سینے میں میزان محبت ہے

    یوں دل میں جگر میں ہے پیکان محبت کا

    وہ نور کا پرتو ہے یا حسن کا پرتو ہے

    ہے دین محبت کا ایمان محبت کا

    جو درد کا حامل ہے وہ ذوق میں کامل ہے

    بے حس کو نہیں ہوتا ایقان محبت کا

    اجمال یہ بے شک ہے تفصیل کا آئینہ

    مضمون پہ حاوی ہے عنوان محبت کا

    ہیں اس کے تصور کو گھیرے ہوئے ارماں سب

    رہتا ہے فقیروں میں سلطان محبت کا

    آتی ہے نظر اس میں اخلاص کی ہر صورت

    آئینہ ہے آئینہ انسان محبت کا

    نیرنگ محبت کا ہر شعر سے ظاہر ہے

    ہے قدرؔ کا دیواں بھی دیوان محبت کا

    مأخذ:

    Izhar-e-Khayal (Pg. B-33 E-49)

    • مصنف: قدرعریضی
      • اشاعت: 1969
      • ناشر: ادارۂ قدر ادب، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے