Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے برہم پھر مزاج ان کا دل ناکام کیا ہوگا

کشفی لکھنؤی

ہے برہم پھر مزاج ان کا دل ناکام کیا ہوگا

کشفی لکھنؤی

MORE BYکشفی لکھنؤی

    ہے برہم پھر مزاج ان کا دل ناکام کیا ہوگا

    یہی صورت رہی تو عشق کا انجام کیا ہوگا

    خلش دل میں جگر میں درد لب پر مہر خاموشی

    یہ صورت ہے تو پھر مجھ کو بھلا آرام کیا ہوگا

    یہ بزم ناز ہے اے دل یہاں بہتر ہے خاموشی

    سنا کر ان کو اپنا قصۂ آلام کیا ہوگا

    یہی ہے زہد کا عالم تو پھر اے حضرت ناصح

    شراب حوض کوثر کا چھلکتا جام کیا ہوگا

    ابھی سے آنکھ میں آنسو ہیں لب پر آہ دل میں درد

    یہ آغاز محبت ہے تو پھر انجام کیا ہوگا

    خدارا یہ بھی سوچو اے چمن کے چھوڑنے والو

    ہیں جو صحن‌ چمن میں ان کا اب انجام کیا ہوگا

    کوئی بدنام ہو جائے تو اس کو بھی بہت سمجھو

    ہے یہ دوری خودی اس میں کسی کا نام کیا ہوگا

    ابھی تو شب ہے آؤ پیار کی باتیں کریں ہم تم

    ابھی سے کیوں یہ سوچیں صبح کا پیغام کیا ہوگا

    جدھر دیکھو ادھر ظلمت نظر آتی ہے اے کشفیؔ

    سحر کا رنگ ہے جب یہ تو رنگ شام کیا ہوگا

    مأخذ:

    Saaz-o-Naghma (Pg. 19)

    • مصنف: کشفی لکھنؤی
      • اشاعت: 1971
      • ناشر: ادارہ فروغ اردو، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے