ہے دل میں جنوں خیز پرستش کا ارادہ
ہے دل میں جنوں خیز پرستش کا ارادہ
ایسے میں مناسب نہیں رنجش کا ارادہ
جلنے کو ہے تیار متاع دل و جاں پھر
افسوس مگر سرد ہے آتش کا ارادہ
مٹی کا گھروندا بڑی مشکل سے بنا ہے
اے کاش بدل دے کوئی بارش کا ارادہ
یوں کھل کے سر عام نہ مل مجھ سے مرے دوست
دنیا میں ہے زندہ ابھی سازش کا ارادہ
کشکول محبت کی طلب پھر بھڑک اٹھی
دیکھا جو بضد اس میں نوازش کا ارادہ
اس نے بڑا محتاط رویہ رکھا پھر بھی
لہجے سے جھلکتا رہا خواہش کا ارادہ
اس دل کا علاقہ سہی میرے لیے ممنوع
بدلا نہ بہ ہر حال رہائش کا ارادہ
ہے معرکہ آرا جو خیالؔ آج بظاہر
رکھتا ہے پس طیش گزارش کا ارادہ
- کتاب : Tujhe ky Maloom (Pg. 25)
- Author : Rafique Khayaal
- مطبع : Alhamd Publications (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.