ہے انتظار کوئی شے مجھے پتہ ہی نہیں
ہے انتظار کوئی شے مجھے پتہ ہی نہیں
میں تاکتی ہوئی آنکھوں میں جھانکتا ہی نہیں
مجھے وہ اپنا سمجھنے کی بھول کیوں نہ کرے
اسے میں غیر کی نظروں سے دیکھتا ہی نہیں
وہ حال ہے کہ کہیں دور جا کے چھپ جاؤں
چھپے ہوؤں کو مگر کوئی ڈھونڈھتا ہی نہیں
ثبوت دینا ہی ہو گا اب اپنے ہونے کا
مرے حضور کوئی اور راستہ ہی نہیں
نہ جانے کیسے مجھے اعتبار ہونے لگا
مری لغت میں تو لفظ یقین تھا ہی نہیں
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 28)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.