Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے جیسی عشق بلا دوسری بلا کوئی ہے

نسرین سید

ہے جیسی عشق بلا دوسری بلا کوئی ہے

نسرین سید

MORE BYنسرین سید

    ہے جیسی عشق بلا دوسری بلا کوئی ہے

    مگر ہے اس میں جو اس لطف سا مزا کوئی ہے

    سماعتوں میں یہ کیوں جل ترنگ بجنے لگے

    یہ کیسی دل پہ ہے دستک ٹھہر ذرا کوئی ہے

    مہک سے رنگ سے سر سے ہے عشق ہونے لگا

    جو دل میں جھانک کے دیکھا تو یہ کھلا کوئی ہے

    طنابیں ٹوٹنے لگتی ہیں کیوں رگ جاں کی

    جو کھینچتا ہے تری سمت سلسلہ کوئی ہے

    پڑاؤ ہے یہ فقط اتنا اہتمام نہ کر

    جہاں میں کون رہا ہے سدا بتا کوئی ہے

    کمال حسن عطائے سخن پہ اتنا غرور

    ہے کون سنتا تجھے تجھ کو دیکھتا کوئی ہے

    لگا نہ آس کہ اک شہر ناسپاس ہے یہ

    کوئی نہیں ہے یہاں درد آشنا کوئی ہے

    سماعتوں سے تھے عاری مکین شہر سبھی

    اجاڑ گلیوں میں دل چیختا رہا کوئی ہے

    لگائے موت گلے کب کسی کو کیا معلوم

    سو زندگی کا بھی اب اعتبار کیا کوئی ہے

    پکارتی پھری اس شہر سنگ میں نسرینؔ

    دھڑکتا دل ہے کوئی ذہن سوچتا کوئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے