Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے کتنی خود غرض مکار دنیا ہم نے دیکھا ہے

م۔ش۔نجمی

ہے کتنی خود غرض مکار دنیا ہم نے دیکھا ہے

م۔ش۔نجمی

MORE BYم۔ش۔نجمی

    ہے کتنی خود غرض مکار دنیا ہم نے دیکھا ہے

    خود اپنی ہی تباہی کا تماشہ ہم نے دیکھا ہے

    ہمارے گھر جلے ہیں خود ہمارے ہی چراغوں سے

    کھلی آنکھوں سے اپنوں کا ارادہ ہم نے دیکھا ہے

    یہ سجدہ ریز تک ہوتی ہے دنیا جبر کے آگے

    کہیں ڈر سے بجا لاتی ہے مجرا ہم نے دیکھا ہے

    قیامت خیز طوفانوں میں برساتی ہواؤں میں

    ابھرتے ڈوبتے دل کا جزیرہ ہم نے دیکھا ہے

    تسلی دینے والے خود مزہ لیتے ہیں ہنس ہنس کر

    پس احسان و ہمدردی دکھاوا ہم نے دیکھا ہے

    صف ماتم کی تیاری کہیں شہنائیاں سرگرم

    دکھاتی ہے یہ دنیا رنگ کیا کیا ہم نے دیکھا ہے

    ہوا کیا اس سے حاصل میکدے والو بتا دینا

    جو گرنے اور سنبھلنے کا تماشا ہم نے دیکھا ہے

    خلوص دل سے ساری سرحدیں مل جاتی ہیں نجمیؔ

    جہاں ملتے ہیں سب رستے وہ رستہ ہم نے دیکھا ہے

    مأخذ:

    دھوپ چھاؤں کے درمیان (Pg. 37)

    • مصنف: م۔ش۔نجمی
      • ناشر: نیوز ٹاؤن پبلیشرز، ممبئی
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے