ہے تصور سے ماورا یہ خیال
ہے تصور سے ماورا یہ خیال
آدمی یہ جہاں خدا یہ خیال
آدمی اور اس کی دنیائیں
ایک ہیں یا جدا جدا یہ خیال
کس ضرورت کی یہ ضرورت ہے
دیکھ تو کیا ہے زیست کا یہ خیال
ایک یہ جسم پھر تقاضائے جسم
عاقبت اس پہ پھر سزا یہ خیال
جرم متواتر و مسلسل جرم
ساتھ میں ہو رہی دعا یہ خیال
دو نہیں جس کے ہیں ہزاروں پاٹ
ہے یہ دنیا وہ آسیا یہ خیال
ایک جلتا ہوا سا جنگل ہے
جس میں میں ایک فاختہ یہ خیال
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 87)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.