ہیں جتنی خوبصورت اتنی ہی ہیں بے وفا دیکھو
ہیں جتنی خوبصورت اتنی ہی ہیں بے وفا دیکھو
صداؔ بس دور ہی سے ان حسینوں کی ادا دیکھو
مکیں اے شیخ صاحب ہر مکاں میں ہے خدا دیکھو
بہت ڈھونڈھا ہے کعبے میں ذرا اب بت کدہ دیکھو
کرو مت فکر مرنے کی کہ مرنا تو مسلم ہے
مگر مرنے سے پہلے زندگی کا ہر مزہ دیکھو
عبادت ہو رہی ہے اس جہاں میں کیسے کیسوں کی
خدا بت بن کے بیٹھا ہے بنے ہیں بت خدا دیکھو
برا سب سے وہی ہے جو برا اوروں کو کہتا ہے
برائی دیکھنے والو کبھی تو آئنہ دیکھو
بنایا آدمی جس نے کہاں ہے وہ خدا بولو
بنائے آدمی نے تو ہزاروں ہیں خدا دیکھو
بچے جرم غرور پارسائ سے بھی ہم واعظ
مزے کے ساتھ ساتھ ان لغزشوں کا فائدہ دیکھو
ابھی سے کیوں پریشاں ہو جہاں کی کج ادائی پر
ابھی ہے ابتدا دیکھی ابھی تم انتہا دیکھو
خدا کا نام بھی لیتے چلو تم ساتھ کے ساتھ اب
چلی آئے نہ جانے کس گھڑی کس پل قضا دیکھو
نہ کچھ علم عروض اس کو نہ ہے اہل زباں ہی وہ
بنا پھرتا ہے ناحق ہی صداؔ نغمہ سرا دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.