ہم اگر عرض مدعا نہ کریں
ہم اگر عرض مدعا نہ کریں
آپ کیا کچھ ہمیں عطا نہ کریں
آپ مالک ہیں اپنی مرضی کے
آپ وعدہ کریں وفا نہ کریں
میں ہوں دیوانہ میری باتوں کو
آپ بھی غور سے سنا نہ کریں
میں مریض غم محبت ہوں
میرے حق میں کوئی دعا نہ کریں
ہر ستم کی اک عمر ہوتی ہے
آپ اب ظلم ناروا نہ کریں
مجھ کو پہنا کے عشق کی زنجیر
زندگی بھر مجھے رہا نہ کریں
مجرم عشق مجھ کو ٹھہرا کر
مجھ سے دنیا کو آشنا نہ کریں
ظلمتیں دور ہو نہیں سکتیں
آپ اگر دل کو پر ضیا نہ کریں
آپ کو کون دیکھ سکتا ہے
آپ جب تک نظر عطا نہ کریں
پیر مے خانہ جام دے ایسا
ہم کبھی ہوش میں رہا نہ کریں
ہے تقاضا یہ عشق کا صادقؔ
ہم کسی بات کا گلہ نہ کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.