Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اگر عرض مدعا نہ کریں

صادق دہلوی

ہم اگر عرض مدعا نہ کریں

صادق دہلوی

MORE BYصادق دہلوی

    ہم اگر عرض مدعا نہ کریں

    آپ کیا کچھ ہمیں عطا نہ کریں

    آپ مالک ہیں اپنی مرضی کے

    آپ وعدہ کریں وفا نہ کریں

    میں ہوں دیوانہ میری باتوں کو

    آپ بھی غور سے سنا نہ کریں

    میں مریض غم محبت ہوں

    میرے حق میں کوئی دعا نہ کریں

    ہر ستم کی اک عمر ہوتی ہے

    آپ اب ظلم ناروا نہ کریں

    مجھ کو پہنا کے عشق کی زنجیر

    زندگی بھر مجھے رہا نہ کریں

    مجرم عشق مجھ کو ٹھہرا کر

    مجھ سے دنیا کو آشنا نہ کریں

    ظلمتیں دور ہو نہیں سکتیں

    آپ اگر دل کو پر‌ ضیا نہ کریں

    آپ کو کون دیکھ سکتا ہے

    آپ جب تک نظر عطا نہ کریں

    پیر مے خانہ جام دے ایسا

    ہم کبھی ہوش میں رہا نہ کریں

    ہے تقاضا یہ عشق کا صادقؔ

    ہم کسی بات کا گلہ نہ کریں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے