ہم اپنی دھن میں مگن لوگ اس نگر کے نہیں
ہم اپنی دھن میں مگن لوگ اس نگر کے نہیں
یہاں کے ہیں بھی تو اب راستے مفر کے نہیں
تمہیں ہم امن کے موسم میں ملنے آئیں گے
ہمارے دیس میں دن ان دنوں سفر کے نہیں
جنم جنم سے ہے پروردۂ غم ہجراں
یہ داغ دل پہ کسی عمر مختصر کے نہیں
سیاہ شب ہے بہت احتیاط ہم سفرو
شجر سرکتے ہوئے میری رہگزر کے نہیں
خود آپ اپنی شفا ہے مرض مریضوں کا
کمال اس میں فسوں کار چارہ گر کے نہیں
برے بہت ہیں چلن ان کے چال بھی ہوگی
غلط ارادے مرے اک بھی ہم سفر کے نہیں
بتانے آیا ہوں دستک کے بعد کیا ہوا تھا
میں جا رہا ہوں ترا انتظار کر کے نہیں
کبھی وہ باغ میں خود بھی دکھائی دیتا ہے
گلوں پہ کام کسی دست بے ہنر کے نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.