Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنی صورتوں سے مماثل نہیں رہے

ثمینہ راجہ

ہم اپنی صورتوں سے مماثل نہیں رہے

ثمینہ راجہ

MORE BYثمینہ راجہ

    ہم اپنی صورتوں سے مماثل نہیں رہے

    ایک عمر آئنے کے مقابل نہیں رہے

    مجبوریاں کچھ اور ہی لاحق رہیں ہمیں

    دل سے ترے خلاف تو اے دل نہیں رہے

    اب وقت نے پڑھائے تو پڑھنے پڑے تمام

    اسباق جو نصاب میں شامل نہیں رہے

    بے چہرگی کا دکھ بھی بہت ہے مگر یہ رنج

    ہم تیری اک نگاہ کے قابل نہیں رہے

    عمر رواں کے موڑ پہ کچھ خواب میرے خواب

    کھوئے گئے ہیں ایسے کہ اب مل نہیں رہے

    اپنے لیے ہمیں کبھی فرصت نہ مل سکی

    اس کو گلہ کہ ہم اسے حاصل نہیں رہے

    کیا رات تھی کہ شہر کی صورت بدل گئی

    ہم اعتبار صبح کے قابل نہیں رہے

    مأخذ:

    پاکستانی ادب-1994 (Pg. 138)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے