ہم دن کے پیامی ہیں مگر کشتۂ شب ہیں
ہم دن کے پیامی ہیں مگر کشتۂ شب ہیں
اس حال میں بھی رونق عالم کا سبب ہیں
ظاہر میں ہم انسان ہیں مٹی کے کھلونے
باطن میں مگر تند عناصر کا غضب ہیں
ہیں حلقۂ زنجیر کا ہم خندۂ جاوید
زنداں میں بسائے ہوئے اک شہر طرب ہیں
چٹکی ہوئی یہ حسن گریزاں کی کلی ہے
یا شدت جذبات سے کھلتے ہوئے لب ہیں
آغوش میں مہکوگے دکھائی نہیں دوگے
تم نکہت گلزار ہو ہم پردۂ شب ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.