Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم فیض روشنی سے اٹھائیں گے کتنی دیر

قمر سنبھلی

ہم فیض روشنی سے اٹھائیں گے کتنی دیر

قمر سنبھلی

MORE BYقمر سنبھلی

    ہم فیض روشنی سے اٹھائیں گے کتنی دیر

    جگنو ہمارے صحن میں ٹھہریں گے کتنی دیر

    کب تک نمو پزیر رہے گا یہ دشت دل

    بادل خوشی کے برسیں تو برسیں گے کتنی دیر

    توڑو تعلقات کی بیساکھیاں تمام

    جھوٹے سہارے ساتھ نباہیں گے کتنی دیر

    سایہ سروں کو دیں گے کہاں تک بزرگ لوگ

    بے برگ خشک پیڑ ہوا دیں گے کتنی دیر

    کب تک رہیں گے قید انا کے حصار میں

    کاغذ کی ناؤ آپ چلائیں گے کتنی دیر

    شعلہ بھڑک کے ختم ہوا راکھ ہو گیا

    ہم راکھ میں شرر کوئی ڈھونڈیں گے کتنی دیر

    تار نفس کے ساتھ تھے رشتوں کے سلسلے

    میرے عزیز قبر پہ ٹھہریں گے کتنی دیر

    دو چار لہریں میرے سفینے کو ہیں بہت

    ساحل سے آپ ڈوبتے دیکھیں گے کتنی دیر

    کتنا کوئی کسی کے بچھڑنے کا غم کرے

    ہم بھی کسی کے واسطے روئیں گے کتنی دیر

    موندے رہیں گے کب تلک آنکھوں کو ہم قمرؔ

    خوابوں کو ٹوٹنے سے بچائیں گے کتنی دیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے