Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم خدا کہتے ہیں سب جس کو صنم کہتے ہیں

عالمگیر خان کیف

ہم خدا کہتے ہیں سب جس کو صنم کہتے ہیں

عالمگیر خان کیف

MORE BYعالمگیر خان کیف

    ہم خدا کہتے ہیں سب جس کو صنم کہتے ہیں

    تم نہ کہنا اسے اللہ جو ہم کہتے ہیں

    رنج کہتے ہیں کسے کس کو الم کہتے ہیں

    ہم تو اس کو بھی ترا فضل و کرم کہتے ہیں

    پڑ کے بیمار عیادت کو بلایا تجھ کو

    دیکھ او رشک مسیحا اسے دم کہتے ہیں

    لوگ دیتے ہیں ترے قد کو علم سے تشبیہ

    ہم تری زلف کو دامان علم کہتے ہیں

    اپنی بیمار سے اب تک تو ہے سوجا پھولا

    ہاتھ پاؤں پہ چڑھ آیا ہے ورم کہتے ہیں

    سر بھی کٹ جائے تو اے یار نہ کھائیں کبھی ہم

    جس کو کہتے ہیں قسم ہم اسے سم کہتے ہیں

    جو جنازہ ہے وہ انساں کو نصیحت گر ہے

    وعظ کیا راہ رو ملک عدم کہتے ہیں

    کھول کر نامۂ اعمال تو اپنا دیکھیں

    مال و اسباب کو جو لوگ رقم کہتے ہیں

    اس نے بھیجی ہے جو یہ پھول کی بوتل ہم کو

    ہم اسے نخل محبت کی قلم کہتے ہیں

    قصۂ عشق کو کب ایک زباں کافی ہے

    کبھی کرتے ہیں بیاں وہ کبھی ہم کہتے ہیں

    چشم و ابروئے بتاں شیخ و برہمن دیکھیں

    دیر کہتے ہیں اسے اس کو حرم کہتے ہیں

    میرے نزدیک تو یہ کم نہیں عزت میری

    مجھ کو وہ بندۂ بے دام و درم کہتے ہیں

    صفت کاتب تقدیر کے لکھنے والے

    عرصۂ حشر کو میدان قلم کہتے ہیں

    لوگ کہتے ہیں جسے پنبۂ بینا ساقی

    رند مے خوار اسے ابر کرم کہتے ہیں

    سائل بوسہ کو تم نے نہ دیا ہائے جواب

    کچھ نہ کچھ منہ سے بشر لا و نعم کہتے ہیں

    کیفؔ ہے یاد جنہیں کلمۂ موتو ہر دم

    اپنی اس ہستئ فانی کو عدم کہتے ہیں

    مأخذ:

    آئینہ ناظرین (Pg. 119)

    • مصنف: عالمگیر خان کیف
      • ناشر: مطبع مصطفائی، کانپور
      • سن اشاعت: 1875

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے