Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم کہ لمحات کے تیور پہ نظر رکھتے ہیں

جوہر بلیاوی

ہم کہ لمحات کے تیور پہ نظر رکھتے ہیں

جوہر بلیاوی

MORE BYجوہر بلیاوی

    ہم کہ لمحات کے تیور پہ نظر رکھتے ہیں

    دیکھ ہر حال میں جینے کا ہنر رکھتے ہیں

    غیر کی راہ پہ چلنا نہیں فطرت اپنی

    ہم زمانے سے جدا اپنی ڈگر رکھتے ہیں

    جو کٹے حق کے لئے رونق مقتل ٹھہرے

    ہم سجائے ہوئے شانوں پہ وہ سر رکھتے ہیں

    بے نشانی تو مقدر ہے ازل سے اپنا

    اپنی پہچان کا اک نقش مگر رکھتے ہیں

    ہم وہی خاک نشیں ہیں کہ زمیں پر رہ کر

    چرخ کے چاند ستاروں پہ گزر رکھتے ہیں

    ہم کو آسائش منزل نہ صدا دینا کبھی

    وہ مسافر ہیں کہ پیروں میں سفر رکھتے ہیں

    وادیاں صورت گلزار مہک اٹھتی ہیں

    خار زاروں میں بھی ہم پاؤں اگر رکھتے ہیں

    حامل سوز ہو جوہرؔ نہ غزل کیوں اپنی

    ہم چھپائے ہوئے سینے میں شرر رکھتے ہیں

    مأخذ:

    نشاط درد (Pg. 92)

    • مصنف: جوہر بلیاوی
      • ناشر: گلریز پبلیکیشن، جمشیدپور
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے