Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم کو کیا ہے وقت نے مجبور کیا کریں

قیصر عزیز

ہم کو کیا ہے وقت نے مجبور کیا کریں

قیصر عزیز

MORE BYقیصر عزیز

    ہم کو کیا ہے وقت نے مجبور کیا کریں

    اس واسطے ہیں آپ سے ہم دور کیا کریں

    خود کو اس انجمن میں وہ مشہور کیا کریں

    دنیا ہے کم نصیبوں کی بے نور کیا کریں

    خون شعور خون وفا خون آرزو

    جلنے لگے ہیں صورت ناسور کیا کریں

    دولت کا سکہ چلتا ہے سارے ہی شہر میں

    نادار کیا کریں یہاں مجبور کیا کریں

    پہلے ہی بے حجاب نظر آ رہے ہیں وہ

    ان کو دل و نگاہ میں مستور کیا کریں

    خاموش اس خیال سے بیٹھے ہیں بزم میں

    روداد غم سے آپ کو رنجور کیا کریں

    پوری ہو کس طرح دل مضطر کی آرزو

    بدلا ہے حسن و عشق کا دستور کیا کریں

    راحت کی بات کس طرح آئے زبان پر

    بڑھنے لگے ہیں قلب کے ناسور کیا کریں

    بار غم حیات اٹھا تو لیا مگر

    قیصرؔ ہیں اپنے وقت سے مجبور کیا کریں

    مأخذ:

    تعمیل آرزو (Pg. 93)

    • مصنف: قیصر عزیز
      • ناشر: ارتقا پبلشنگ ہاؤس، دہلی
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے