Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نئے ہیں نہ ہے یہ کہانی نئی

قیصر خالد

ہم نئے ہیں نہ ہے یہ کہانی نئی

قیصر خالد

MORE BYقیصر خالد

    ہم نئے ہیں نہ ہے یہ کہانی نئی

    ساتھ شرطوں کے ہے زندگانی نئی

    کیا گنوا کر ملی بحث یہ ہے فضول

    آخرش مل گئی کامرانی نئی

    بد مزاجی پہ موسم کی حیران ہوں

    کیوں ہے دریاؤں میں یہ روانی نئی

    چشم پوشی مسائل کی ہے اس طرح

    اس نے باتوں سے کی گل فشانی نئی

    گامزن دل سفر پر تو ساکت قدم

    چھیڑ دی پھر انہوں نے کہانی نئی

    اس کی خوشبو میں شامل ہے تیری مہک

    آج لائی خبر رات رانی نئی

    کس کی چاہت کی تاثیر ہے، وقت نے

    اس کے پیکر میں رکھ دی جوانی نئی

    تھی لچک جب تلک زیست اپنی رہی

    راس آئی نہ یہ سخت جانی نئی

    خامشی سے ہی ان کی چمن جل گیا

    حکمرانوں کی ہے پاسبانی نئی

    پھوٹنے کو تھی امید کی اک کرن

    ہو گئی پھر ان کی مہربانی نئی

    بڑھتے قدموں کو پھر سے ٹھٹھکنا پڑا

    آئی پھر درمیاں بد گمانی نئی

    وادئ گل سے موسم کا سوتیلا پن

    اس کے دریا میں کیوں ہے روانی نئی

    قوتیں ساری گویائی پر ہیں محیط

    ہیں زبانیں وہی لن ترانی نئی

    ساتھ لائی نئے غم نئی الجھنیں

    اب نہیں چاہیئے شادمانی نئی

    تالیاں ہر طرف تھیں کہ جب اس نے کی

    بے زبانی سے ہی لن ترانی نئی

    جس کو اگلے بھی پل کا بھروسہ نہیں

    اس کو بھی چاہئے شادمانی نئی

    ایسا لگتا ہے خالدؔ میاں چاہئے

    اس زمیں کے لیے جاں فشانی نئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے