ہم نے اپنے غم کو دہرایا نہیں
وہ پرانا گیت پھر گایا نہیں
جس کو پانے کی دعا کرتے رہے
وہ ملا بھی تو اسے پایا نہیں
یہ تو ہے اس سے بچھڑ کر پھر کبھی
دل کسی پتھر سے ٹکرایا نہیں
ایک لمحہ آئے تھے ہم ہوش میں
پھر کبھی ویسا نشہ چھایا نہیں
چارہ گر کی کیا کہیں ہم نے کبھی
خود کو اپنا زخم دکھلایا نہیں
آج کتنی مدتوں کے بعد پھر
دل اکیلے میں بھی گھبرایا نہیں
جسم کی سرحد سے باہر آ گئی
اب محبت پر کوئی سایہ نہیں
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 56)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.