ہم نے اشکوں سے خوشی کے پاؤں تو دھوئے بہت
ہم نے اشکوں سے خوشی کے پاؤں تو دھوئے بہت
اپنی نادانی پہ لیکن عمر بھر روئے بہت
ہم سے رخصت ہو گئی جب زندگی کی ہر خوشی
تان کر چادر غموں کی چین سے سوئے بہت
رام جانے کیوں برائی کا رہا کھٹکا مجھے
زندگی میں نیکیوں کے بیج تو بوئے بہت
بوجھ اپنا ہی وبال جان ہو کر رہ گیا
حسرتوں کے بوجھ یوں تو عمر بھر ڈھوئے بہت
اپنی ہمت تھی کہ ان سے بچ بچا کر آ گئے
ورنہ راہوں میں جہاں نے خار تو بوئے بہت
کارواں لے کر چلے تھے زندگی کا ساتھ میں
راستوں میں ہم نے لیکن ہم سفر کھوئے بہت
کر گئی حد سے تجاوز جب پشیمانی کبھی
رکھ کے سر دہلیز پر ان کی کنولؔ روئے بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.