Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے اک عمر میں کیا کیا نہ جہاں دیکھے ہیں

ساجدہ زیدی

ہم نے اک عمر میں کیا کیا نہ جہاں دیکھے ہیں

ساجدہ زیدی

MORE BYساجدہ زیدی

    دلچسپ معلومات

    (نومبر91 19)

    ہم نے اک عمر میں کیا کیا نہ جہاں دیکھے ہیں

    آسماں دیکھے ہیں اور قعر نہاں دیکھے ہیں

    جن کی باتوں میں تجلی تھی خموشی میں طلسم

    وہی ارباب ہنر سوختہ جاں دیکھے ہیں

    نغمہ‌ و شعر و زباں اہل سیاست کے قتیل

    پوری تہذیب کے مٹنے کے نشاں دیکھے ہیں

    اقتدار‌‌ و ہوس و شور و منافق نظری

    جن کا شیوہ رہا وہ پیر مغاں دیکھے ہیں

    جنس ارزاں کی طرح بکتے ہوئے اہل قلم

    اشتہاروں میں سجے گل بدناں دیکھے ہیں

    جن سے تاریخ کے صفحات بھی جاگ اٹھتے تھے

    وہ زمانے وہ فسانے گزراں دیکھے ہیں

    وہ حکایات رقم کیں کہ قلم خوں رویا

    ہر رگ تاک پہ زخموں کے وہاں دیکھے ہیں

    ایک اک حرف سے روشن ہوئے جاتے تھے افق

    آئنے سحر دبستاں میں نہاں دیکھے ہیں

    جن کی جادو اثری طعنۂ احباب بنی

    وہ طلسمات لکھے حرف و بیاں دیکھے ہیں

    جن کی تعبیر میں اک عمر گنوا دی ہم نے

    راز وہ سینۂ گیتی میں نہاں دیکھے ہیں

    جلتے بام و در و دیوار سلگتے ہوئے شہر

    جن سے پتھرا گئیں آنکھیں وہ سماں دیکھے ہیں

    آسماں گیر تھے شعلے خس و خاشاک تھے جسم

    قید بے جرم میں سب پیر و جواں دیکھے ہیں

    دل نے ہر ذرہ کے ہم راہ دھڑکنا سیکھا

    تب نواؤں میں یہ معنی کے جہاں دیکھے ہیں

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Humne ek umr mein kya kya na jahan dekhe hein عذرا نقوی

    مأخذ:

    Aatish Zeer-e-paa (Pg. 132)

    • مصنف: Sajidah Zaidi
      • اشاعت: 1995
      • ناشر: Sajidah Zaidi, Aligarah
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے