Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے نزدیک بھلانے کا بھی فن رکھا تھا (ردیف .. ے)

دھیریندر سنگھ فیاض

ہم نے نزدیک بھلانے کا بھی فن رکھا تھا (ردیف .. ے)

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    ہم نے نزدیک بھلانے کا بھی فن رکھا تھا

    ہجر میں دل کو بھی کچھ مست مگن رکھا تھا

    یہ بھی سچ ہے کہ تجھے دل سے غرض تھی ہی نہیں

    ورنہ تو جسم میں پیوست ہی من رکھا تھا

    کب بغاوت پہ اتر آئے یہاں کون سا پھول

    بس یہی سوچ کے قابو میں چمن رکھا تھا

    جانتا کیسے تجھے جھانکتا اندر کیسے

    تجھ کو تعویذ کے جیسے تو پہن رکھا تھا

    جب نکیرین نے چاہا کہ مجھے لے جائیں

    روح غائب تھی کہیں اور بدن رکھا تھا

    جس کو اب پیار سے جینے کا سبب کہتے ہیں

    ہم نے اس یاد کا اک نام گھٹن رکھا تھا

    ہم کئی قسم کے لہجوں کے بہت قائل ہیں

    ہاں مگر اپنا جو انداز سخن رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے