ہم پہ اگرچہ بھاری گزری پھر بھی تھی کیا پیاری رات
ہم پہ اگرچہ بھاری گزری پھر بھی تھی کیا پیاری رات
آپ بھی تڑپی ساتھ ہمارے آپ بھی جاگی ساری رات
جیسے جیسے رات ڈھلی ہے درد کی لذت اور بڑھی
یادوں کی خوشبو میں بسا کر ہم نے خوب سنواری رات
تیرے خیالوں کے پردے سے جب غم دنیا جھانک اٹھا
رک گئی جیسے وقت کی گردش ہو گئی دل پر بھاری رات
آپ نہ مانیں آپ نہ سمجھیں آپ پہ دل کا زور نہیں
ہم نے اپنا درد کہا ہے آپ سے ساری ساری رات
شام سے کلیاں درد کی مہکیں جلتے رہے اشکوں کے چراغ
جیسے صبا گلزار سے گزرے ہم نے ایسے گزاری رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.