Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم سفر تھا ہی نہیں رخت سفر تھا ہی نہیں

تارا اقبال

ہم سفر تھا ہی نہیں رخت سفر تھا ہی نہیں

تارا اقبال

MORE BYتارا اقبال

    ہم سفر تھا ہی نہیں رخت سفر تھا ہی نہیں

    کچھ گنوانے کا مجھے خوف و خطر تھا ہی نہیں

    مجھ کو ہر شام جہاں لے کے توقع آئی

    در و دیوار تو موجود تھے گھر تھا ہی نہیں

    انگلیاں زخمی ہوئیں تب مجھے احساس ہوا

    دستکیں دی تھیں جہاں پر وہاں در تھا ہی نہیں

    مجھ سے ہی پوچھا کیے میرے بکھرنے کا سبب

    اہل دانش میں کوئی اہل نظر تھا ہی نہیں

    دھول اڑائی جہاں خوابوں میں مسلسل میں نے

    کسی نقشے میں کہیں پر وہ نگر تھا ہی نہیں

    کس پہ الزام رکھیں کس پہ لگائیں تہمت

    میری مٹی میں سمٹنے کا ہنر تھا ہی نہیں

    یاد اک شخص تھا اک نام ہی ازبر تاراؔ

    سوا اس کے کوئی تا حد نظر تھا ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے