Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ٹھہرنے کے نہیں عمر رواں رکھتے ہیں

شکیل گوالیاری

ہم ٹھہرنے کے نہیں عمر رواں رکھتے ہیں

شکیل گوالیاری

MORE BYشکیل گوالیاری

    ہم ٹھہرنے کے نہیں عمر رواں رکھتے ہیں

    وہ زمیں گھومتی ہے پاؤں جہاں رکھتے ہیں

    دیکھتے سب ہیں مگر بند زباں رکھتے ہیں

    اس طرح شہر میں ہم امن و اماں رکھتے ہیں

    دل لرزتا ہے تو ڈرتے ہیں کہیں ٹوٹ نہ جائے

    شاخ پر ایک ہی تو برگ خزاں رکھتے ہیں

    ڈھونڈ لیتا ہے ہر ایک شخص ہمیں ہم شاید

    اپنے ہونے کا کہیں کوئی نشاں رکھتے ہیں

    کیوں نہیں خانہ بدوشوں کی طرح جی لیتے

    رہن رکھنے کے لئے ہم بھی مکاں رکھتے ہیں

    بھول جا پڑھ کے پرانوں کی پرانی باتیں

    اب وہ سرمایہ نئے لوگ کہاں رکھتے ہیں

    عشق کی ابتدا اور انتہا ہم سے پوچھو

    پھول کو چوم کے کانٹوں پہ زباں رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے