aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ترے عشق پہ مغرور نہ ہو جائیں کہیں

راحیل فاروق

ہم ترے عشق پہ مغرور نہ ہو جائیں کہیں

راحیل فاروق

MORE BYراحیل فاروق

    ہم ترے عشق پہ مغرور نہ ہو جائیں کہیں

    اس قدر پاس نہ آ دور نہ ہو جائیں کہیں

    ہمیں آئینہ بنا لے کہ یہ ساحر آنکھیں

    اپنے ہی سحر سے مسحور نہ ہو جائیں کہیں

    سینہ تابوت نہ بن جائے کسی بلبل کا

    خوشبوئیں باغ کی کافور نہ ہو جائیں کہیں

    مت ہنسا اس قدر اے نوبت حالات ہمیں

    جو فقط زخم ہیں ناسور نہ ہو جائیں کہیں

    دھڑکنیں کیا ہیں بس اک راکھ میں لرزش سی ہے

    پھر وہی جلوے سر طور نہ ہو جائیں کہیں

    جگنوؤں کو تو بٹھا لیتی ہے آنکھوں پہ ہوا

    دیے ڈرتے ہیں کہ بے نور نہ ہو جائیں کہیں

    ذرے ذرے میں تو وہ خود ہے مکیں ورنہ ہم

    چھپ نہ جائیں کہیں مفرور نہ ہو جائیں کہیں

    آزمائش میں نہ ڈال اپنے لبوں کو مت بول

    فرقتیں بھی ہمیں منظور نہ ہو جائیں کہیں

    ہم تو عاشق ہیں ہمارا تو چلو کام سہی

    سجدے اس شہر کا دستور نہ ہو جائیں کہیں

    آپ کے عشق میں ہم ہو تو گئے آپ ہی آپ

    آپ کے نام سے مشہور نہ ہو جائیں کہیں

    عشق کو حضرت راحیلؔ سمجھتے تو ہیں جبر

    قبلہ و کعبہ بھی مجبور نہ ہو جائیں کہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے