Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو جمال شہر میں رہ کر سنبھل گئے

توقیر جرولی

ہم تو جمال شہر میں رہ کر سنبھل گئے

توقیر جرولی

MORE BYتوقیر جرولی

    ہم تو جمال شہر میں رہ کر سنبھل گئے

    اور تم خلائے عشق میں کیسے پھسل گئے

    پہلے وہ خوشبو دیتے تھے دالان قلب میں

    پھر عمر بھر وہ ہجر کی بھٹی میں جل گئے

    رستے میں ہم کھڑے رہے ملنے کی آس میں

    اور وہ رقیب شہر سے ہو کر نکل گئے

    اتنے بھی سستے لوگ ہیں ایمان بیچ کر

    پھینکے ہوئے جو لوگوں کے ٹکڑوں پہ پل گئے

    اتنا بھی ظلم ٹھیک نہیں بے قصور پر

    پلکوں کی ضرب سے مرے آنسو کچل گئے

    قیمت لگی ہوئی تھی مرے سر کی سازشاً

    اچھا ہوا کہ جنگ کے امکان ٹل گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے