ہما شما کو نہیں دوست ہی کو بھول گیا
ہما شما کو نہیں دوست ہی کو بھول گیا
نہ بھولنا تھا جسے وہ اسی کو بھول گیا
تونگری نے بدل ہی دیا ہے اس کا مزاج
وہ مجھ کو اور مری دوستی کو بھول گیا
کمی تو مے کی نہیں تھی مگر مرا ساقی
کسی کو جام دیا اور کسی کو بھول گیا
اطاعتیں ہی تو جینے کا عین مقصد ہے
خدا کا بندہ مگر بندگی کو بھول گیا
وہ میری جان کا دشمن ہے جانتا تھا میں
ملا جو ہنس کے تو میں دشمنی کو بھول گیا
قفس میں رہنے کا صیاد یہ نہیں مطلب
قفس میں رہ کے میں پرواز ہی کو بھول گیا
تمام عمر میں شاید تری تلاش میں تھا
تو مل گیا تو میں آوارگی کو بھول گیا
سفر طویل تھا اور میں تھکا ہوا تھا نظیرؔ
لگن تھی اتنی کہ واماندگی کو بھول گیا
- کتاب : Kisht-e-Gul (Pg. 74)
- Author : Nazeer Merathi
- مطبع : Edutational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.