ہمارا خواب کچھ کچھ اور ہے تعبیر آنکھوں میں
ہمارا خواب کچھ کچھ اور ہے تعبیر آنکھوں میں
لئے پھرتے ہیں شاید ہم غلط تصویر آنکھوں میں
بہت ہیں تنگ ہم آوارگیٔ دید سے اپنی
کوئی صورت نہیں جو ڈال دے زنجیر آنکھوں میں
عجب مجلس عزا کی ہے کہ مجمع کم نہیں ہوتا
مسلسل آنسوؤں کی ہے وہی تقریر آنکھوں میں
محبت دیکھنی ہو تو ان آنکھوں پر نظر رکھو
اچانک ہی ابھر آتی ہے یہ تحریر آنکھوں میں
بھلا بیٹھا ہوں سارے خواب جو کل رات دیکھے تھے
کہ میری صبح نے کر دی بہت تاخیر آنکھوں میں
اسی سے میرے دن کے خواب کو تعبیر ملتی ہے
میں ساری رات کرتا ہوں جو کچھ تعمیر آنکھوں میں
کچھ اتنی زور سے بھینچا ہے آغوش خموشی نے
کہ کھنچ کر آ گئی لفظوں کی سب تاثیر آنکھوں میں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 92)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.