Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے بیچ غضب کا مکالمہ ہوا تھا

آصفہ نشاط

ہمارے بیچ غضب کا مکالمہ ہوا تھا

آصفہ نشاط

MORE BYآصفہ نشاط

    ہمارے بیچ غضب کا مکالمہ ہوا تھا

    پھر اس کے بعد یہ سوچا گیا کہ کیا ہوا تھا

    نہ صرف تلخ بہت تھا وہ نیلگوں بھی تھا

    مجھے تو شک ہے سمندر میں کچھ ملا ہوا تھا

    وہ خط جو پڑھنے سے پہلے ہی میں نے پھاڑ دیا

    اگرچہ نام تھا میرے مگر کھلا ہوا تھا

    مجھے کہانی میں کردار کچھ ملا ایسا

    تھے جس کے ہاتھ تو آزاد منہ بندھا ہوا تھا

    اکیلی رہ گئی دونوں ہی مر گئے جن میں

    مرے حصول کی خاطر مقابلہ ہوا تھا

    ذرا قریب جو آیا اسے ڈبو دیں گے

    سمندروں کا کسی سے معاہدہ ہوا تھا

    چلو وہ دور رہے گا تو بھول جائے گا

    ذرا سی دیر مجھے یہ مغالطہ ہوا تھا

    جب اپنی قوت گویائی کھو چکی ہے نشاطؔ

    تو کوئی اور بتا دے کہ اس کو کیا ہوا تھا

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 35)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے