Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے دل میں کوئی یاد ہے تو کس لیے ہے

آفتاب حسین

ہمارے دل میں کوئی یاد ہے تو کس لیے ہے

آفتاب حسین

MORE BYآفتاب حسین

    ہمارے دل میں کوئی یاد ہے تو کس لیے ہے

    یہ دل جو یاد سے آباد ہے تو کس لیے ہے

    ہمارے سر پہ ہی کیوں آسمان ٹوٹتا ہے

    زمین کی کوئی بنیاد ہے تو کس لیے ہے

    وہی پہاڑ سی راتیں وہی پہاڑ سے دن

    اگر کہیں کوئی فریاد ہے تو کس لیے ہے

    میں اپنے سر پہ گرا ہوں عذاب کے مانند

    مرے لیے کوئی افتاد ہے تو کس لیے ہے

    وہ سامنے تھا تو ہر اک کو چپ لگی ہوئی تھی

    چلا گیا ہے تو فریاد ہے تو کس لیے ہے

    مرے وجود پہ بیداد کرنے والوں کی

    مرے کلام پہ یہ داد ہے تو کس لیے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : محبت جب نہیں ہوگی (Pg. 59)
    • Author : آفتاب حسین
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے