Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے خدشات کے دروں سے مہیب سائے نکل رہے ہیں

منیر انور

ہمارے خدشات کے دروں سے مہیب سائے نکل رہے ہیں

منیر انور

MORE BYمنیر انور

    ہمارے خدشات کے دروں سے مہیب سائے نکل رہے ہیں

    تمہارے وعدوں کے چاند لیکن چمک رہے ہیں نہ ڈھل رہے ہیں

    عجیب تاریک روشنی ہے جو سارے منظر کو کھا رہی ہے

    غلام ذہنوں کی ضد ہے لیکن کہ درد کے دن بدل رہے ہیں

    بساط شاہی پہ ان پیادوں کی حیثیت ہی نہیں ہے کوئی

    یہ جو بہت تلملا رہے ہیں جو قد سے بڑھ کے اچھل رہے ہیں

    وہ جن کے ہاتھوں ہماری دستار تک سلامت نہیں رہی ہے

    ستم تو یہ ہے انہی کی انگلی پکڑ کے ہم لوگ چل رہے ہیں

    تمہارے میرے تمام آنسو جو وقت کی دھول پر گرے تھے

    ہمارے بچوں تک آن پہنچے ہیں ان کی آنکھوں میں جل رہے ہیں

    ہماری آنکھیں پہاڑ کے دوسری طرف دیکھتی ہیں انورؔ

    ہمارے دیرینہ خواب تعبیر دیکھنے کو مچل رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے