ہمارے پیار کا ہم کو صلہ نہیں ملتا
ہمارے پیار کا ہم کو صلہ نہیں ملتا
وفا کریں تو کوئی با وفا نہیں ملتا
ہر اک مقام پہ مطلب پرست ملتے ہیں
کوئی رفیق کوئی رہنما نہیں ملتا
کسی کے سامنے دست طلب سے کیا حاصل
خدا سے مانگ کے دیکھو تو کیا نہیں ملتا
وفا خلوص کتابوں میں رہ گئے باقی
جہاں میں دیکھیے ان کا پتہ نہیں ملتا
یہ مال و زر سے تو دنیا خرید سکتے ہیں
سکون قلب و جگر مول کا نہیں ملتا
غریب لوگوں کی بستی جلائی جاتی ہے
بجھانے والا کوئی دیوتا نہیں ملتا
غرض کے واسطے ناظمؔ ہزار ملتے ہیں
کوئی حبیب کوئی آشنا نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.