Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے شہر میں کچھ لوگ ہم سے جلتے ہیں

عرشی بستوی

ہمارے شہر میں کچھ لوگ ہم سے جلتے ہیں

عرشی بستوی

MORE BYعرشی بستوی

    ہمارے شہر میں کچھ لوگ ہم سے جلتے ہیں

    یہی سبب ہے کہ ہم سر اٹھا کے چلتے ہیں

    ستم گری تو کوئی دیکھے مہ جبینوں کی

    کہ چٹکیوں سے مرے دل کو وہ مسلتے ہیں

    یہ کارگاہ جنوں بھی عجیب دنیا ہے

    کہ اس کے سائے میں ہر انقلاب پلتے ہیں

    تمہاری صورت زیبا کو دیکھنے کے لئے

    وفور شوق میں خود آئنے مچلتے ہیں

    ستم گران جہاں دیں نہ دھمکیاں ہم کو

    ہم اہل عشق ہیں شعلوں پہ روز چلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے