Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے زخم کی کیا فکر چارہ جو کرتے

صفدر مرزا پوری

ہمارے زخم کی کیا فکر چارہ جو کرتے

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    ہمارے زخم کی کیا فکر چارہ جو کرتے

    تمہیں نے چاک کیا ہے تمہیں رفو کرتے

    چمن میں آپ سے وہ کھل کے گفتگو کرتے

    یہ منہ گلوں کا کہ دعوائے رنگ و بو کرتے

    ملا کے آنکھ وہ ہم سے جو گفتگو کرتے

    تو ہم بھی کھل کے ذرا شرح آرزو کرتے

    ہمارے آئنۂ دل سے کوئی بحث نہ تھی

    تم اپنے مد مقابل سے گفتگو کرتے

    یہ بات ایسی تھی ہم منہ بھی چومتے جاتے

    وہ پاس بیٹھ کے یوں شکوۂ عدو کرتے

    خیال غیر سے دل ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا

    ہمارے سامنے دامن اگر رفو کرتے

    یہ لفظ وہ ہے معمہ کبھی نہ حل ہوتا

    تمام عمر اگر شرح آرزو کرتے

    تلاش یار میں مجھ سے بھی دو قدم آگے

    نکل گئے ہیں مرے اشک جستجو کرتے

    قیامت آئے نہ کیوں قبر پر سبو بر دوش

    ازل کے مست اٹھے ہیں سبو سبو کرتے

    گرے ہوئے تھے ہماری ہی آنکھ سے صفدرؔ

    ان آنسوؤں کی وہ کیا خاک آبرو کرتے

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 163)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے