Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں تو عشق میں سب کام اچھے لگ رہے تھے

انیس الرحمان

ہمیں تو عشق میں سب کام اچھے لگ رہے تھے

انیس الرحمان

MORE BYانیس الرحمان

    ہمیں تو عشق میں سب کام اچھے لگ رہے تھے

    یہاں تک کہ سبھی الزام اچھے لگ رہے تھے

    سنائے جا رہے تھے عشق شوریدہ کے قصے

    ہمیں قصے نہیں انجام اچھے لگ رہے تھے

    یقیں کی منزلوں سے گو کہ آگے جا رہے تھے

    پس منظر مگر اوہام اچھے لگ رہے تھے

    شب تاریک میں شب تاب انجم آسماں پہ

    یہ دونوں برسر پیغام اچھے لگ رہے تھے

    نکو کاری کا دشنامی صلہ ہے کیا گلہ ہے

    کہ ہم بدنام ہیں بدنام اچھے لگ رہے تھے

    رقیباں خوش تھے شعر شوخ کے تیور پہ ہم بھی

    کہ ان شعروں کے سب ایہام اچھے لگ رہے تھے

    میاں مجنوں بھی گم تھے نجد کی عریانیوں میں

    پہ ہم صحرا میں با احرام اچھے لگ رہے تھے

    نماز عشق ادا کرنے کی کوئی جا نہیں تھی

    سو یہ سجدے ہمیں ہر گام اچھے لگ رہے تھے

    وہ وصلت بھی کوئی وصلت کہ جاں آسودہ خاطر

    فراقوں میں انیسؔ خام اچھے لگ رہے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے