ہمیں یہ کیسی تصویریں دکھائی جا رہی ہیں
ہمیں یہ کیسی تصویریں دکھائی جا رہی ہیں
گھروں کے صحن میں قبریں بنائی جا رہی ہیں
پرند اور پیڑ کیوں چلا رہے ہیں پانی پانی
گھٹائیں آسماں میں کیوں سمائی جا رہی ہیں
مرے پھولوں کو انگاروں میں تولا جا رہا ہے
مری گلیاں شراروں میں نہائی جا رہی ہیں
مرے گھر کو عقوبت گاہ میں تبدیل کر کے
مرے خوابوں کو زنجیریں لگائی جا رہی ہیں
چراغ اب تک نہیں جس گھر کے طاقوں کو میسر
وہاں مانگے کی پھلجڑیاں جلائی جا رہی ہیں
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 71)
- Author :عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.