Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں یہ کیسی تصویریں دکھائی جا رہی ہیں

عشرت آفریں

ہمیں یہ کیسی تصویریں دکھائی جا رہی ہیں

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    ہمیں یہ کیسی تصویریں دکھائی جا رہی ہیں

    گھروں کے صحن میں قبریں بنائی جا رہی ہیں

    پرند اور پیڑ کیوں چلا رہے ہیں پانی پانی

    گھٹائیں آسماں میں کیوں سمائی جا رہی ہیں

    مرے پھولوں کو انگاروں میں تولا جا رہا ہے

    مری گلیاں شراروں میں نہائی جا رہی ہیں

    مرے گھر کو عقوبت گاہ میں تبدیل کر کے

    مرے خوابوں کو زنجیریں لگائی جا رہی ہیں

    چراغ اب تک نہیں جس گھر کے طاقوں کو میسر

    وہاں مانگے کی پھلجڑیاں جلائی جا رہی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 71)
    • Author :عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے