Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنگامے سے وحشت ہوتی ہے تنہائی میں جی گھبرائے ہے

رفعت سروش

ہنگامے سے وحشت ہوتی ہے تنہائی میں جی گھبرائے ہے

رفعت سروش

MORE BYرفعت سروش

    ہنگامے سے وحشت ہوتی ہے تنہائی میں جی گھبرائے ہے

    کیا جانئے کیا کچھ ہوتا ہے جب یاد کسی کی آئے ہے

    جن کوچوں میں سکھ چین گیا جن گلیوں میں بدنام ہوئے

    دیوانہ دل ان گلیوں میں رہ رہ کر ٹھوکر کھائے ہے

    ساون کی اندھیری راتوں میں کس شوخ کی یادوں کا آنچل

    بجلی کی طرح لہرائے ہے بادل کی طرح اڑ جائے ہے

    یادوں کے درپن ٹوٹ گئے نظروں میں کوئی صورت ہی نہیں

    لیکن بے چہرہ ماضی سایہ سایہ لہرائے ہے

    کچھ دنیا بھی بیزار ہے اب ہم جیسے وحشت والوں سے

    کچھ اپنا دل بھی دنیا کی اس محفل میں گھبرائے ہے

    کلیوں کی قبائیں چاک ہوئیں پھولوں کے چہرے زخمی ہیں

    اب کے یہ بہاروں کا موسم کیا رنگ نیا دکھلائے ہے

    دیوار نہ در سنسان کھنڈر ایسا اجڑا یہ دل کا نگر

    تنہائی کے ویرانے میں آواز بھی ٹھوکر کھائے ہے

    یہ میرا کوئی دم ساز نہ ہو رفعتؔ یہ کوئی ہم راز نہ ہو

    جو میرے گیت مری غزلیں میری ہی دھن میں گائے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے