حق کی خاطر خدا کی خوشی کے لیے
حق کی خاطر خدا کی خوشی کے لیے
جینا مرنا ہمارا اسی کے لیے
دل کسی کے لیے سر کسی کے لیے
بد نما داغ ہے زندگی کے لیے
دل تو مائل ہیں وابستگی کے لیے
ہاتھ بڑھتے نہیں دوستی کے لیے
مر کے بھی لوگ رہتے ہیں زندہ مگر
یہ سعادت نہیں ہر کسی کے لیے
میرا قاتل مرا اپنا کردار ہے
کس کو الزام دوں خودکشی کے لیے
بال و پر کے لیے ہر بلندی نشیب
ہر زمیں آسماں بے پری کے لیے
گمرہی کے لیے کم ہزاروں برس
ایک پل بھی بہت آگہی کے لیے
یہ اندھیرے نہ ہوں گے چراغوں سے کم
دل جلاؤ یہاں روشنی کے لیے
مے کشو آؤ وا ہے در مے کدہ
شرط کوئی نہیں مے کشی کے لیے
شعر کہنا عزیزؔ اپنے بس کا نہیں
صرف لفظوں کی بازی گری کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.