حقیقت اپنی بس اتنی ہی جانتا ہوں میں

طالب جے پوری

حقیقت اپنی بس اتنی ہی جانتا ہوں میں

طالب جے پوری

MORE BYطالب جے پوری

    حقیقت اپنی بس اتنی ہی جانتا ہوں میں

    جو طے ہوا نہ کسی سے وہ مرحلا ہوں میں

    فگار قلب و جگر ہیں تو خوں چکاں آنکھیں

    ہوا یہ حال مگر پھر بھی بے وفا ہوں میں

    نہ کر مغنئ ناداں فضول زخمہ زنی

    شکستہ ساز ہوں فریاد بے صدا ہوں میں

    عطا وہ ہوش ربا مے ہو چشم مے گوں سے

    کوئی یہ کہہ نہ سکے پھر کہ پارسا ہوں میں

    یہ خون دل سے چمن سینچنے کا اجر ملا

    نگاہ اہل چمن میں کھٹک رہا ہوں میں

    حسین خواب دکھا کر فریب لطف نہ دے

    حسین خوابوں کی تعبیر جانتا ہوں میں

    وہ جاں گسل ہی سہی پھر بھی ہے غم جاناں

    نہ پوچھیے جو مزہ اس میں پا رہا ہوں میں

    ملی بھی چشم حقیقت نگر تو کیا حاصل

    زباں پہ لا نہیں سکتا جو دیکھتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے